Urdu Ghazal
اپنی باتوں میں میرے نام کے حوالے رکھنا
مجھ سے دُور ہو تو خود کو سنبھالے رکھنا
لوگ پوچھیں گے کیوں پریشان ہو تم
کچھ نگاہوں سے کہنا زبان پہ تالے رکھنا
نہ کھونے دینا میرے بیتے لمحوں کو
میری یادوں کو بڑے پیار سے سنبھالے رکھنا
تم لوٹ آو گے اتنا یقین ہے مجھ کو
میرے لیے کچھ وقت نکالے رکھنا
دل نے بڑی شدت سے چاہا ہے تمہیں
میرے لیئے اپنے انداز وہی پرانےرکھنا
تشریح
اپنی باتوں میں میرے نام کے حوالے رکھنا
مجھ سے دُور ہو تو خود کو سنبھالے رکھنا
تشریح: اس شعر میں شاعر کہتا ہے کہ تم جب بھی بات کرنا تو اپنی باتوں میں مجھے شامل رکھنا۔ اپنی باتوں میں میرا ذکر ایسے کرنا جیسے میں تمہارے دل میں ہوں۔
پھر شاعر کہتا ہے کہ جب تم مجھ سے دور ہو جاو تو خود کو سنبھالے رکھنا ۔اپنا بہت خیال رکھنا اور خود کو بکھرنے مت دینا۔
لوگ پوچھیں گے کیوں پریشان ہو تم
کچھ نگاہوں سے کہنا زبان پہ تالے رکھنا
تشریح: شاعر اپنے محبوب سے مخاطب ہوتے ہوئے کہتا ہےکہ لوگ جب تم سے پریشانی کی وجہ پوچھیں گے تو تم اپنی آنکھوں سے اپنا غم بیان کرنا اور اپنی زبان کو خاموش رکھنا ۔ شاعر کو ڈر ہے کہ اگر محبوب نے اپنا منہ کھول دیا توکہیں انجانے میں وہ محبت کے سب رازوں سے پردہ نہ اُٹھا دے۔ اسی لیے شاعر اُسے خاموش رہنے کا کہہ رہا ہے۔یعنی اپنے غم کو آنکھوں سے بیان کرنا اور زبان پہ تالے رکھنا۔
نہ کھونے دینا میرے بیتے لمحوں کو
میری یادوں کو بڑے پیار سے سنبھالے رکھنا
تشریح : شاعر اپنے محبوب سے کہتا ہے کہ وہ لمحے جو ہم نے ساتھ میں گزارے تھے کبھی بھی ان لمحوں کو کھونے مت دینا۔ان لمحوں کو ہمیشہ اپنی یادوں میں قید رکھنا اور میری یادوں کو کبھی مت بھلانا ۔میری یادوں کو ہمیشہ سنبھال کر رکھنا۔
تم لوٹ آو گے اتنا یقین ہے مجھ کو
میرے لیے کچھ وقت نکالے رکھنا
تشریح: شاعر اس شعر میں پیار اور محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہتا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ تم لوٹ آو گے اسی لیے شاعر اپنے محبوب سے درخواست کرتے ہوئے کہتا ہے کہ جب تم واپس آو تو اپنے قیمتی وقت میں سے کچھ وقت میرے لیے بھی نکال لینا۔
دل نے بڑی شدت سے چاہا ہے تمہیں
میرے لیئے اپنے انداز وہی پرانےرکھنا
تشریح:شاعر اپنی محبت کا اقرار کرتے ہوئے کہتا ہے کہ میرے دل نے تمہیں بہت شدت سے چاہا ہے جب تم واپس آنا تو میرے لیے اپنے پیاربھرے انداز کو برقرار رکھنا۔مجموعی طور پر یہ تمام اشعار محبت،محبوب پر یقین،اور اس کے انتظار کی عکاسی کرتے ہیں۔ شاعر اپنے محبوب کے لوٹ آنے کا انتظار کر رہا ہے۔ اور یہ انتظار وہ اس امید کے ساتھ کر رہاہے کہ جب میرا محبوب واپس آئے گا تو اُس کے انداز وہی پرانے ہوں گے اور اس کی محبت میں کوئی بھی کمی نہیں آئی وہ گی۔
Mujh se door ho to khud ko sambhale rakhna
Log pouchein ge kyun pareshan ho tum
Kuch nigahon se kehna, zabaan pay taaley rakhna
Nah khonay dena mere betee lamhoon ko
Meri yaado ko barray pyar se sambhale rakhna
Tum lout ao ge itna yaqeen hai mujh ko
Mere liye kuch waqt nikalay rakhna
Dil ne barri shiddat se chaha hai tumhe
Mere liye apne andaaz wohi puranay rakhna
0 Comments